نیویارک ، 12؍جولائی(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)اقوام متحدہ کے سربراہ بان کی مون نے کشمیر میں سیکورٹی فورسزکے ساتھ جھڑپ میں مارے گئے اور زخمی ہوئے شہریوں کے لیے افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ تمام فریقوں کوزیادہ سے زیادہ صبروتحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے تاکہ مزید تشدد کو روکا جا سکے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ مسئلے کا حل پرامن طریقوں سے نکل سکے گا۔بان کی مون کے ترجمان کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جنرل سکریٹری کشمیر میں تازہ جھڑپوں پر قریبی نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔انہوں نے کئی درجن لوگوں کی ہلاکت اور کئی کے زخمی ہونے پر بھی افسوس کااظہار کیا۔اس بیان کے مطابق بان کی مون نے ،مزید تشدد نہ ہو ،اس کے لیے سبھی فریقوں سے زیادہ سے زیادہ تحمل سے کام لینے کی اپیل کی ہے اور امید جتائی ہے کہ تمام مسائل کا پرامن حل نکل سکے گا۔اس سے پہلے، کل معمول کی بریفنگ میں بان کی مون کے ترجمان اسٹیفن دجارک نے کہا تھا کہ کشمیر میں ہوئی جھڑپیں جن میں تقریبا 23لوگوں کی موت ہو گئی اور 250زخمی ہیں، ہمارے لیے تشویش کا موضوع ہیں۔دجارک نے ایک پاکستانی صحافی کے اس تبصرہ کو مسترد کر دیا کہ صبح میں جنوبی سوڈان کی صورت حال پر پریس سے خطاب کرنے والے جنرل سکریٹری کشمیر کے مسئلے کو نظر اندازکر رہے ہیں اور اس کی طرف مناسب توجہ نہیں دے رہے۔دجارک نے کہاکہ اس بات سے کوئی انکار نہیں کر رہا کہ کشمیر کے حالات سے ہم فکر مند ہیں۔ جنرل سکریٹری نے دنیا میں کئی جگہ پیداہوئی تشویشناک صورت حال کی طرح اس مسئلے کو بھی نہیں اٹھایا ، اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ اس مسئلے کو نظر انداز کر رہے ہیں۔گزشتہ ہفتے حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی موت کے بعد سے کشمیر میں سیکورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں شروع ہو گئی تھیں۔اس کے بعد سے وادی میں کشیدگی پیداہوگئی ہے۔